سپریم کورٹ ترمیمی ایکٹ: چیف جسٹس، جسٹس اعجاز اورجسٹس منیب کا فیصلہ چیلنج

سپریم کورٹ ترمیمی ایکٹ: چیف جسٹس، جسٹس اعجاز اورجسٹس منیب کا فیصلہ چیلنج

اسلام آباد: سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کو کالعدم قرار دینے پر وزارت قانون اور دیگر فریقین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں عدالت عظمٰی سے 11 اگست کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔ نظرثانی درخواست میں اضافی دستاویزات کیلئے 15 روز کی مہلت طلب کی گئی۔رجسٹرار آفس نے اضافی دستاویزات کیلئے 15 روزکا وقت دے دیا۔

سپریم کورٹ نے 11 اگست کو ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز قانون کالعدم قرار دیا تھا۔سپریم کورٹ نے ریویو ایکٹ کو پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار سے تجاوز قرار دیا تھا۔ریویو ایکٹ میں آرٹیکل 184(3) کے مقدمات کے فیصلے کے خلاف متاثرہ فریق کو اپیل کا حق دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اس وجہ سے اسے کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا تھا۔ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز اینڈ ایکٹ سے متعلق کیس میں جسٹس منیب اختر نے اضافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔ 

مصنف کے بارے میں