عبداللہ شفیق، رضوان نے لاج رکھ لی، پاکستان نے سری لنکا کو شکست دے کر  ورلڈکپ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا

 عبداللہ شفیق، رضوان نے لاج رکھ لی، پاکستان نے سری لنکا کو شکست دے کر  ورلڈکپ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا

حیدر آباد : پاکستانی کرکٹر عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے لاج رکھ لی، پاکستان نے سری  لنکا کوشکست دے کر ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا۔ آئی سی سی  ون ڈے ورلڈکپ کے آٹھویں میچ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی شاندار سنچریوں کی بدولت ورلڈکپ کی تاریخ کا سب سے بڑا چیز مکمل کیا۔ پاکستان نے سری لنکا کا 345 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کےنقصان پر 49 ویں اوور میں پورا کرلیا۔ عبداللہ شفیق 112 اور محمد رضوان131  رنز بناکر نمایاں رہے۔345 رنز کا ہدف ورلڈکپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے کامیابی سے حاصل کیا ہوا سب سے بڑا ہدف کا تعاقب ہے۔

پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والے سری لنکا کی اننگز کا آغاز تو اچھا نہ تھا، صرف 5 کے مجموعی سکور پر کوشال پریرا صفر پر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔دوسری وکٹ پر پاتھم نسانکا اور کوشال مینڈس کے درمیان 102 رنز کی شراکت داری بنی تاہم پھر نسانکا 51 رنز بناکر پویلین لوٹے۔2 وکٹیں گرنے کے بعد کوشال مینڈس اور سمارا وکرما نے پاکستانی بولرز کے خلاف لاٹھی چارج کیا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شارٹس لگائے اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔
اس دوران مینڈس نے سری لنکا کی جانب سے ورلڈکپ کی سب سے تیز ترین سنچری بھی سکور کی، انہوں نے 65 گیندوں پر 100 رنز پورے کیے۔مینڈس اور سمارا وکرما کے درمیان 111 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر مینڈس 77 گیندوں پر 122 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ پھر نئے آنے والے بیٹر چریتھ اسالنکا ایک رن پر پویلین لوٹے۔

اس کے علاوہ ڈی سلوا نے 25 رنز بنائے، جبکہ دوسری جانب سے سمارا وکرما نے بھی ون ڈے کیریئر کی اپنی پہلی سنچری سکور کی۔انہوں نے 89 گیندوں پر 108 رنز کی اننگز کھیلی۔داسن شناکا نے 12 اور ویلالاگے نے 10 رنز کی اننگز کھیلی، یوں سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے حسن علی نے 4، حارث رؤف نے 2 اور شاداب ، نواز اور شاہین آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں  9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے، کوشال مینڈس 122 اور سمارا وکرما 108 رنز بناکر نمایاں رہے۔

سری لنکا کے 345 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز بالکل اچھا نہ تھا، اوپنر امام الحق 12 اور کپتان بابر اعظم صرف 10 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے۔37 کے مجموعی سکور پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد نوجوان بیٹر عبداللہ شفیق اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کو سنبھالا۔دونوں بیٹرز نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شارٹس لگائے، پہلے عبداللہ شفیق نے شاندا سنچری اسکور کی جس کے بعد محمد رضوان نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سنچری بنائی۔
تاہم عبد اللہ شفیق 103 گیندوں پر 113 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز میں 10 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔عبداللہ شفیق آج اپنا ورلڈکپ میں پہلا میچ کھیل رہے تھے، وہ رلڈکپ ڈیبیو میں سنچری کرنے والے پہلے پاکستانی بیٹر ہیں۔اس کےعلاوہ سعود شکیل 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

اس سے قبل 2011 کے ورلڈکپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف یہ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا سکور ہے، اس سے قبل پاکستان کے خلاف ورلڈکپ میں سب سے بڑا اسکور 336 رنز تھا جو بھارت نے 2019 میں بنایا تھا۔

مصنف کے بارے میں