عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم روکے : نگران وزیر اعظم 

عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم روکے : نگران وزیر اعظم 

ریاض : نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے دورہءِ سعودیہ عرب کے دوران ریاض میں منعقدہ مشترکہ عرب و اسلامی غیرمعمولی سربراہ اجلاس میں شرکت کی۔ نگران وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سیکرٹری خارجہ بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ اجلاس میں شریک تھے.۔

ریاض میں جاری غیرمعمولی سربراہ اجلاس قابض اسرئیل کی فلسطین میں حالیہ انسانیت سوز جارحیت اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے منعقد کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے غزہ میں قابض صہیونی فوج کی جانب سے مسلسل اور ظالمانہ جارحیت کی واضح اور شدید مذمت کی.

 وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں اسرائیل کی ظالمانہ کاروائیوں اور غزہ کے غیر انسانی و غیر قانونی محاصرے کو غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی شہادتوں، بڑے پیمانے پر تباہی اور نقل مقانی کا ذمہ دار قرار دیا. 

وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسرائیلی افواج فلسطین میں بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج کا مسلسل اور بلاتفریق نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے.  

وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کیلئے اسکا محاسبہ کرے۔ اسرائیل کے مظالم اور ریاستی دہشت گردی کی اس مہم کو فوری طور پر روکا جائے.  

وزیرِ اعظم نے کہا کہ فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محاصرے کو ختم اور غزہ کے لوگوں تک امداد کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے.  اس تنازعے اور فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی بنیادی وجہ نو آبادیاتی سوچ اور فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار ہے. حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام اپنے فلسطینی بہن بھائیوں اور انکے حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے انکے ساتھ بھرپور یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں.   

وزیرِ اعظم نے جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کے بطور دارالخلافہ کے ساتھ ایک خودمختار، پائیدار، محفوظ اور یکجا فلسطینی ریاست کے فوری قیام کو خطے میں دیر پا امن و سلامتی کی ضمانت قرار دیا۔

مصنف کے بارے میں