'شیر شہر' مکمل طور پر محفوظ 600 سال پرانا زیر آب شہر

'شیر شہر' مکمل طور پر محفوظ 600 سال پرانا زیر آب شہر
سورس: Screen grab YouTube

بیجنگ: چین میں ایک 600 سال پرانا شہر پانی کے اندر ہونے کے باوجود متاثر کن طور پر محفوظ ہے۔

نیشنل جیوگرافک کے مطابق چین کے صوبہ زیجیانگ میں شیچینگ شہر کو 1959 میں جان بوجھ کر سیلاب کی زد میں لایا گیا تھا تاکہ سنان ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کا راستہ بنایا جا سکے۔شیچینگ شہر کیانڈو جھیل کی سطح سے 40 میٹر نیچے واقع ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ مکمل طور پر منجمد ہو گیا۔ نیشنل جیوگرافک نے کہا کہ  سیلاب کے وقت تقریباً 3 لاکھ لوگوں نے اس شہر سے نقل مکانی کی تھی۔

بعد ازاں حکومت کئی دہائیوں تک اس شہر کو بھولے رہی، شیچینگ میں دنیا کی دلچسپی اس وقت پیدا ہوئی جب اسے 2001 میں "دوبارہ دریافت" کیا گیا تھا جب چینی حکومت نے یہ دیکھنے کے لیے ایک ٹیم بھیجی تھی کہ 600 سال پرانے شہر کا باقی کیا بچا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق  اس شہر میں  پتھر کا فن تعمیر ہے جو منگ اور چنگ خاندانوں سے ملتا ہے (جس نے 1368 سے 1912 تک چین میں حکومت کی)۔ شیچینگ کو وو شی ماؤنٹین (جس کا مینڈارن میں مطلب ہے "پانچ شیر پہاڑ") سے قربت کی وجہ سے اکثر "شیر شہر" بھی کہا جاتا ہے۔

2011 میں نیشنل جیوگرافک نے پانی کے اندر شہر کی کچھ ایسی تصاویر شائع کیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھیں، جن کی پیمائش تقریباً نصف مربع کلومیٹر تھی۔ ان تصاویر اور دیگر مہمات سے معلوم ہوا کہ شہر کے پانچ داخلی دروازے ہیں۔ چوڑی گلیوں میں 265 محراب والے راستے تھے، جن میں شیروں، ڈریگنز، فینکس اور تاریخی نوشتہ جات کے محفوظ پتھر کے کام کو نمایاں کیا گیا تھا، جن میں سے کچھ 1777 تک کے ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ پانی کے اندر ہونے کے باوجود، یہ شہر اچھی طرح سے محفوظ ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے "مشرق کا اٹلانٹس" بھی کہا جاتا ہے۔ پانی دراصل اسے ہوا، بارش اور سورج کے کٹاؤ سے بچاتا ہے۔

زیر آب شہر کی ویڈیو 

آج اس چھپے ہوئے شہر کا دورہ کرنا تو ممکن ہے لیکن اس کی سیاحت کی اجازت صرف ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے خاص طور پر گہرے پانی میں غوطہ خوری کا تجربہ حاصل کر رکھاہے۔

اس شہر کو ابھی تک مکمل طور پر نقشہ نہیں بنایا گیا ہے اور اس طرح اسے ناتجربہ کار سیاحوں کے لیے غیر محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

مصنف کے بارے میں