مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والے کو 2 سال قید، 5 کروڑ سے زائد کا جرمانہ

مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والے کو 2 سال قید، 5 کروڑ سے زائد کا جرمانہ

گلگت: نایاب مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والے ملزم کو محکمہ جنگلات نے 2 سال قید کی سزا سنادی گئی اور مارخور کی قیمت کی مد میں 5 کروڑ 15لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔

تفصیلات کے مطابق گلگت کے نواحی علاقے جوٹیال نالہ میں محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اورایف سی کے اہلکاروں نے نایاب استور مارخور کا غیر قانونی شکار  کی اطلاع ملنے پر کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔

ملزم کو مجسٹریٹ جنگلی حیات کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ملزم نے سمری ٹرائل میں اعتراف جرم کرلیا۔

محکمہ جنگلات نے بتایا کہ وائلڈلائف مجسٹریٹ نے مارخور کا غیرقانونی شکار کرنے والے ملزم کو دو سال قید کی سزا سناتے ہوئے استور مارخور کی قیمت کی مد میں 5 کروڑ 15لاکھ روپے اور 10 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔مجسٹریٹ نے رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں مجرم کو مزید 2سال قید کی سزا کا بھی حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ مارخور کا شاکر قانونی ہے مگر اس کےلیےلاکھوں روپے جمع کروا کر پرمٹ لیا جاتا ہے  جس ے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔ اس قیمت کا 80 فیصد حصہ مقامی لوگوں کو اور 20 فیصد سرکار کو ملتا ہے، اگراس قیمتی جنگلی حیات کا غیر قانونی شکار کیا جائے تو  نہ صرف جنگلی حیات کو بلکہ عوام کو کروڑوں روپوں کا نقصان ہوتا ہے۔

مصنف کے بارے میں