جج 6 دن کی تنخواہ لیتا ہے ساڑھے 4 دن کی نہیں، آپ جمعہ کی دوپہر لاہور چلے گئے: چیف جسٹس کا جسٹس اعجاز کو جوابی خط

جج 6 دن کی تنخواہ لیتا ہے ساڑھے 4 دن کی نہیں، آپ جمعہ کی دوپہر لاہور چلے گئے: چیف جسٹس کا جسٹس اعجاز کو جوابی خط

اسلام آباد : چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس اعجازالاحسن کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔ چیف جسٹس نے جسٹس اعجاز الاحسن کو خط 18 نومبر کو تحریر کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ میرے دروازے اپنے تمام ساتھیوں کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں۔ میں انٹر کام اور فون پر بھی ہمیشہ دستیاب ہوں۔آپ نے اپنے تحفظات کیلئے نہ مجھے کال کی نہ ملاقات کیلئے آئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا خط ملنے پر فوری آپ کے انٹرکام پر رابطہ کی کوشش کی لیکن جواب نہ ملا۔ میں نے اپنے اسٹاف کو آپ کے ساتھ رابطے کا کہا۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ اسٹاف نے بتایا کہ آپ جمعہ دوپہر کو لاہور چلے گئے ہیں۔  ہمیں 6 دن کام کرنے کی تنخواہ ملتی ہے نہ کہ ساڑھے چار دن کی۔جج کی پہلی ذمہ داری عدالتی فرائض کی انجام دہی ہے۔ 

چیف جسٹس نے لکھا کہ مجھے آپ  کے خط پر مایوسی ہوئی۔میرے دروازے سپریم کورٹ کے تمام ججز کیلئے کھلے ہیں۔  آپ کے اعتراضات حقائق اور ریکارڈ کے بر خلاف ہیں۔خصوصی بنچز کسی جج کو نکالنے یا ڈالنے کیلئے تشکیل نہیں دیئے جا رہے۔بنچز کی تشکیل  پر  تجویز دیں،اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ 

مصنف کے بارے میں