پہلے ڈھائی گھنٹے میں ہی نتائج پر فیصلہ سنادینا نامناسب ہے ، بعض رپورٹر خبر دیتے وقت بہت غیرذمہ داری کا ثبوت دیتے ہیں: نگران وزیر اعظم

پہلے ڈھائی گھنٹے میں ہی نتائج پر فیصلہ سنادینا نامناسب ہے ، بعض رپورٹر خبر دیتے وقت بہت غیرذمہ داری کا ثبوت دیتے ہیں: نگران وزیر اعظم
سورس: File

اسلام آباد : نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پرامن احتجاج سیاسی کارکنوں کا حق ہے لیکن کسی کو انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ووٹوں کی کاؤنٹنگ میں بہت وقت لگتا ہے۔ 36گھنٹے میں تمام ووٹوں کی گنتی مکمل کر لی گئی ۔  پہلے ڈھائی گھنٹے میں ہی نتائج پر فیصلہ سنا دینا نامناسب ہے۔ 

اسلام آباد میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ بعض اوقات رپورٹر خبر دیتے وقت بہت غیرذمہ داری کا ثبوت دیتے ہیں۔ چیلنجز کے باوجود جمہوری تسلسل خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے کامیاب انعقاد پر سکیورٹی اداروں نے اہم کردار ادا کیا۔  دہشتگردی کے خطرات کے باوجود پرامن انتخابات کا انعقاد ہوا۔  انتخابات کے دوران بین الاقوامی مبصرین موجود رہے۔ 

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خطرات کے باوجود پرامن انتخابات کا انعقاد ہوا۔ چیلنجز کے باوجود جمہوری تسلسل خوش آئند ہے۔  گنتی کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے ۔ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے۔  

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پہلے دو ڈھائی گھنٹے میں یہ تاثر بنایا گیا میڈیا کے ذریعے کہ دھاندلی ہو گئی ہے، نتائج تبدیل ہو گئے ہیں اور انقلاب کا رستہ روک دیا گیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہوں گی مگر اس کے لیے فورم موجود ہیں، قومی اسمبلی نے یہ پروسیجر طے کیے تھے۔ کیا یہ کور کمانڈر کانفرنس میں یہ پروسیجر بنائے گئے تھے؟