لاہور: سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صرف بندوق سے نہیں بلکہ فکری محاذ پر بھی لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے لڑنا مشکل نہیں، بلکہ ان کے بیانیے کا توڑ کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی کے جواز کے لیے ایک سوچا سمجھا بیانیہ گھڑا جاتا ہے، جس کا مقصد تشدد کو نظریاتی رنگ دینا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں عام مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنے جیسے واقعات کے لیے بھی جواز تراشے جاتے ہیں، جو قابل افسوس ہے۔
کاکڑ کا کہنا تھا کہ معاشرے کو دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط فکری بیانیہ اپنانا ہوگا، تاکہ ایسے عناصر کو نہ صرف میدان میں بلکہ ذہنی و فکری سطح پر بھی شکست دی جا سکے۔