بیرون ملک اثاثے:100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد،غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم 

بیرون ملک اثاثے:100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد،غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم 

اسلام آباد:بیرون ملک میں اثانوں پر ٹیکس نفاذ پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد کردی گئی اور غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم دیاگیا۔ 


 سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر منقولہ پراپرٹی پر عائد 100 فیصد ٹیکس دینے پر حکم امتناع جاری کیا ہے۔  سپریم کورٹ میں بیرون ملک اثاثوں پر ٹیکس نفاذ کے خلاف درخواستوں پر چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔سماعت میں   عدالت نے غیر منقولہ پراپرٹی پر عائد سو فیصد ٹیکس دینے پر حکم امتناع جاری کرتے  ہوئے  عدالت نے فریقین کو غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم  دیا۔ سپریم کورٹ کے  اس  فیصلے کا اطلاق منقولہ جائیداد پر نہیں ہوگا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطابندیال کاکہنا تھا کہ ملک کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔  ہم سب کی ذمہ داری ہے ان حالات میں تعاون کریں، حکومت کی مجبوریوں کو ہم سمجھ سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا اس نئے ٹیکس سسٹم کی خامیوں کو دیکھنا ہوگا۔  مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کیلئے کریٹیو ٹیکسیشن کرنا ہوگی، عدالت نے جو کچھ بھی کرنا ہے وہ آئین و قانون کے مطابق کرنا ہے۔

ایف بی آر کی لیگل ٹیم کے ممبر کا کہنا تھا یہ معاملہ اربوں کا ہے، عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تو باقیوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔  ٹیکس پالیسی پر ایسے ریلیف ملنا شروع ہوگیا تو مشکلات بڑھیں گی۔جو سو فیصد ٹیکس ادا کرنا چاہے تو عدالت کو کوئی اعتراض نہیں۔
سپریم کورٹ نے 100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد کی اورغیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم  دے دیا۔

مصنف کے بارے میں