اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس میں سپر ٹیکس سے متعلق زیر التواء اپیلوں کو سپریم کورٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بنچ نے سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وکلا نے بتایا کہ لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں اس نوعیت کی انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔
نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس اپنے اختیار میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ زیر التواء مقدمات کو اپنے پاس منتقل کر لے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد یہ اختیار واضح طور پر دے دیا گیا ہے۔ اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ مقدمات کی منتقلی کے لیے کیا تحریری درخواست کی ضرورت ہوگی؟ جس پر مخدوم علی خان نے جواب دیا کہ عدالت کی استدعا زبانی بھی کی جا سکتی ہے، اور عدالت اپنے سوموٹو اختیار کے تحت بھی مقدمات منتقل کر سکتی ہے۔
عدالت نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس میں زیر التواء اپیلوں کو سپریم کورٹ منتقل کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد، مخدوم علی خان نے سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنے دلائل کا آغاز کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت براہ راست سپر ٹیکس نہیں لگا سکتی اور اس کے لیے غیر معمولی حالات کی ضرورت ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی، جب کہ مخدوم علی خان اپنے دلائل کل بھی جاری رکھیں گے۔