ریاض : سعودی عرب میں ایک شخص کو اپنی بیٹی پر تشدد کرنے اور اس کی ویڈیو بنانے اور اس کو سوشل میڈیا پر ڈالنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔ مزید قانونی کارروائی کے لیے مکہ منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ میں 40 سالہ شخص نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنی 11سالہ بیٹی کو رسی کے ساتھ باندھ کر اس پر کوڑے کی مدد سے کئی بار تشدد کیا ۔
تاہم برما سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنے اس جرم کا ذمہ دار اپنی ایک بہن کو قرار دیا جو کہ گھر سے اس لیے فرار ہوگئی تھی کیوں کہ اس کی بہن نے اس شخص کی بیٹی کے بال اس کی اجازت کے بغیر کاٹ دیے تھے۔
پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں حراست میں لے گئے شخص نے بتایا کہ اس کی طرف سے اپنی بہن کو گھر واپس لانے کے لیے اس نے اپنی بیوی کو مجبور کیا کہ وہ بیٹی پر تشدد کی ویڈیو بنائے تاکہ اس کو سوشل میڈیا پر ڈالا جائے اور اس کودیکھ کر اس کی بہن گھر واپس آجائے۔
بأمر النيابة العامة :
— علي بن غرسان (@ksaasd1) October 6, 2020
الجهات الأمنية تتمكن من تحديد موقع وافد في مكة المكرمة قام بتعنيف طفلا بطريقة وحشية وجاري استكمال الإجراء النظامية بحقه .
حفظ الله الجهات الأمنية في بلادنا الغالية القادرة على ردع مثل هذا التصرفات التي لا يقرها شرع ولا عقل ..
شكرا @bip_ksa وشكرا لرجال أمننا pic.twitter.com/w5GijnqsdK
دوسری طرف سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن کے ادارے کا کہنا ہے کہ ملکی قانون کے مطابق بچوں کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے اور ان کی رہنمائی میں کوتاہی برتنے کو جرم تصور کیا جاتا ہے۔
کیوں کہ یہ بہت بڑی غفلت اور نقصان دہ بات ہے کہ بچوں کو کسی سربراہ یا خاندانی دیکھ بھال کے بغیر چھوڑ دیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ کمرشل مارکیٹوں میں بچوں کا استحصال کرنا۔
انہیں ارادی یا غیر ارادی طور ایسی معلومات کی طرف راغب کرنا کہ جو اخلاقیات کے خلاف ہیں ، جرائم کی طرف رغبت دینے والے عوامل یا بچوں کی عمر کے لحاظ سے غیر مناسب اقدامات بھی جرائم تصور کیے جاتے ہیں۔