"آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے "،پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کی آج برسی

کراچی:مایہ ناز پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے لیکن آج بھی ان کے گانے شوق سے سنے جاتے ہیں۔نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئی تھیں، انہوں نے 10 سال کی عمر میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر اپنا کیریئر شروع کیا، اور پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام سَنگ سَنگ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچیں۔


انہیں ایشیا کی پاپ میوزک میں ملکہ کی اہمیت حاصل ہے اور آج بھی ان کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔نازیہ حسن نے گلوکاری کا آغاز 1980 میں ریلیز ہونے والی بولی ووڈ فلم ’قربانی‘ کے ایک گانے سے کیا جس کا نام ’آپ جیسا کوئی‘ تھا۔ان کا پہلا البم ’ڈسکو دیوانے 1981 میں ریلیز ہوا جسے پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے مداحوں کی جانب سے سراہا گیا۔


نازیہ حسن کو پورے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں بڑے پیمانے پر مقبولیت حاصل تھی، انہوں نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں 6 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ میوزک ریکارڈنگ فروخت کیے۔نازیہ حسن پہلی گلوکارہ تھیں جن کا انگریزی زبان میں گایا ہوا گانا ’ڈریمر دیوانے‘ برطانوی میوزیکل چارٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوا۔وہ 15 سال کی عمر سے کئی نیشنل اور انٹرنیشنل ایوارڈ اپنے نام کرچکی تھیں اور فلم فیئر ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی فنکار تھیں۔


30 مارچ 1995 کو نازیہ حسن نے کراچی میں بزنس مین مرزا اشتیاق بیگ سے شادی کی تھی۔دونوں کا ایک بیٹا آریز حسن بھی ہے جن کی پیدائش 7 اپریل 1997 کو ہوئی تھی۔بعد ازاں 35 سال کی عمر میں نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو کینسر سے زندگی کی بازی ہار گئی تھیں تاہم انتقال سے 10 روز قبل ان کی مرزا اشتیاق سے طلاق ہوچکی تھی۔


پاپ گلوکارہ نازیہ حسن فلاحی کاموں میں بھی آگے تھیں، انہیں 1991 میں یونیسیف نے اپنا ثقافتی سفیر مقرر کیا تھا، ان کا آخری البم کیمرہ کیمرہ 1992 میں ریلیز ہوا تھا جو منشیات کے خلاف مہم کا حصہ تھا۔

مصنف کے بارے میں