نیب کی ٹیم نے نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر لیا

نیب کی ٹیم نے نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر لیا
کیپشن: فوٹو بشکریہ فیس بک

لاہور: نیب کی ٹیم نے نواز شریف اور مریم نواز کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق، سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امیگریشن کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کو اسپیشل طیارے میں سوار کر  کے اسلام آباد لے جایا  جا رہا ہے۔ اسلام آباد نیو ائرپورٹ پر نیب کی 6 رکنی ٹیم اور سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، نواز شریف کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا جبکہ مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہاوس منتقل کیا جائے گا جس کو پہلے ہی سب جیل کا درجہ دیا جا چکا ہے۔ اس سے قبل جب نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر لینڈ کیا تو 3 رکنی ایف آئی اے ٹیم طیارے میں گئی اور ان سے پاسپورٹ لے کر امیگریشن کا عمل شروع کیا۔ایف آئی اے کی ٹیم کے بعد نیب کی ٹیم طیارے میں گئی اور وارنٹ گرفتاری پیش کر کے دونوں کو باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا۔ نواز شریف اور مریم نواز کو  کچھ دیر حج لاﺅنج میں بٹھایا گیا اور جہاں سے خصوصی طیارے میں سوار کیا گیا۔

واضح رہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کل لندن سے ابوظہبی جبکہ  آج دوپہر ابو ظہبی سے لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔ سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد منتقلی کے لیے دو ہیلی کاپٹر لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا دیئے گئے تھے۔

ابوظہبی سے روانہ ہونے کے بعد دونوں کو شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچنا تھا تاہم پرواز ڈیڑھ گھنٹے تاخیر کا ہوئی جس کے باعث نوازشریف اور مریم نواز 8 بجے کے بعد لاہور پہنچے۔نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ مرتضیٰ جاوید عباسی اور حنا پرویز بٹ سمیت (ن) لیگ کے 40 رہنماوں نے سفر کیا۔

پولی کلینک نے نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر آصف عرفان، ڈاکٹر حامد اور ڈاکٹر اسما کیانی شامل ہیں۔ بورڈ کے ارکان کو 13 جولائی سے 16 جولائی تک ہروقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر امتیاز سے رابطے میں رہے گا۔

دوسری جانب روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'جیل کی کوٹھڑی اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ وطن واپس نہیں آؤں گا۔

احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔

صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی ریلی لوہاری گیٹ سے ایئرپورٹ پہنچ گئی، حمزہ شہباز سمیت پارٹی کے دیگر رہنما بھی شہباز شریف کے ساتھ ہیں۔نواز شریف کے استقبال کیلئے پشاور، سیالکوٹ، میانوالی اور ملتان سمیت دیگر علاقوں سے بھی متوالے ریلیوں کی صورت میں ائیرپورٹ پہنچنچ گئے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے نواز شریف کو گرفتار نہیں ہونے دیں گے قافلے میں شامل متوالوں کی نعرے بازی۔

احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور شاہد خاقان عباسی بھی کارکنوں کے ساتھ ایئرپورٹ کے باہر موجود ہیں۔ ادھر خواجہ آصف کو سیالکوٹ کی حدود میں ہی بریک لگا دی گئی، زاہد حامد کے بیٹے علی زاہد کے قافلے کو بھی ڈھرم کوٹ میں روک دیا گیا۔