ریاست مخالف عناصر سے کسی صورت بات چیت نہیں ہوگی:  نگران وزیر اعظم

ریاست مخالف عناصر سے کسی صورت بات چیت نہیں ہوگی:  نگران وزیر اعظم

پشاور:نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ  نے کہاکہ  ریاست کی عملداری ہرصورت قائم کی جائے گی اور ریاست مخالف عناصر سے کسی صورت بات چیت نہیں ہوگی۔

ایوان صنعت وتجارت کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ  ریاست کی عملداری ہرصورت قائم کی جائے گی اور ریاست مخالف عناصر سے کسی صورت بات چیت نہیں ہوگی۔ان کاکہنا تھا کہ   افغان مہاجرین کو نہیں نکال رہے، کارروائی صرف غیرقانونی طور پر رہنے والوں کے خلاف ہے، غیرقانونی مقیم باشندوں کی وجہ سے معاشرے میں مختلف مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

نگران  وزیراعظم نے کہاکہ افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے پالیسی واضح ہے غیرقانونی طورپر مقیم غیرملکیوں کو ان کے ملکوں میں واپس بھیجا جائے گا۔ٹی ٹی پی  سے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے افواہوں کو مسترد کردیا اورکہاکہ ریاست کی عملداری ہرصورت قائم کی جائے گی اور ریاست مخالف عناصر سے کسی صورت بات چیت نہیں ہوگی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا ۔وزیراعظم نے کہاکہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کا شیڈول جاری کرے گا اور نگران حکومت آئینی حدود کے اندر انتخاب کرائے گی ۔انوارالحق کاکڑ نے امیدظاہر کی کہ عوام کو سہولت دینے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیموں میں کمی ہوگی۔انہوں نے کہاملک کے غیرملکی قرضے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہونے سے چار ہزار ارب روپے کم ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتیں عام انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔ پاکستان کی تمام مقامی زبانیں ہماری ہیں، اردو ہماری قومی زبان ہے جس کی وجہ سے تمام قومیں جڑی ہوئی ہیں، پشاور اور پشتو ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں، پشاور مجھے اپنے گھر کی طرح لگتا ہے، خیبرپختونخوا میں میرے بہت سے پرانے دوست ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بےشمار قربانیاں دیں، خیبرپختونخوا کے لوگوں نے دہشت گردی کرنے والے درندوں کا مقابلہ کیا، ملک کی بہتری کے لیے ہمیں ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالنا ہوگا، صوبے کے مسائل کے حل کے لیے ہرممکن تعاون کرینگے۔

مصنف کے بارے میں