تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے  :وزیر داخلہ شیخ رشید 

Sheikh Rasheed Big Statement about TLP

اسلام آباد :وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے ،تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا ،ہم  پابندی سے متعلق  سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں، پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے، انہوں نے کہا بدامنی پھیلانے والوں کا قانو ن پیچھا کر رہا ہے ۔

شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی ڈر نہیں ہے ،ہمارے دور میں ناموس رسالت کیخلاف کوئی کام نہیں ہو سکتا،تحریک لبیک پاکستان والوں کی وجہ سے ہونے والے احتجاج میں اب تک دو پولیس والے اور تین لوگ شہید ہوچکے ہیں ،مظاہرین اس وقت لوگوں کو مشتعل کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا مظاہرین ہر صورت فیض آباد اوراسلام آبادآنا چاہتے تھے ،ہم نے بہت کوشش کی کہ مظاہرین پر امن رہیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے، ان لوگوں کا بہت لمباپروگرام تھا ،ہم  نے مذاکرات کیلئے دروازے کھلے رکھے لیکن مظاہرین نے حالات کو بے قابو کرنے کی کوشش کی ۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا ہماری حکومت میں ختم نبوت کے قانون پر کوئی ترمیم نہیں ہوسکتی ،وہ لوگ ایسا مسودہ چاہ رہے تھے جس سے پاکستان کا انتہاپسندی کاتاثرجائے ،وہ ایسا مسودہ چاہتے  تھے جس میں سارے لوگ یہاں سے فارغ ہو جائیں،لیکن ہم  ایسا مسودہ چاہتےہیں جس میں نبی پاکﷺ کا جھنڈ بلند ہو۔

شیخ رشید کاکہنا تھا کہ تحریک لبیک والے سرنڈر کر دیں ،کیونکہ یہ لوگ غلطی پر ہیں ،مظاہرین نے ایمبولینسز کے راستے روکے ،عوامی مقامات والے تمام راستے بند کر دئیے ،18مارچ کو پولیس اہلکار سے رائفل چھین کر فائرنگ کی گئی،مظاہرین نے اہلکاروں کو اغوا کیا ،تشدد کا نشانہ بنایاگیا،جو ایف آر  درج ہورہی ہیں قانون کے مطابق ہو رہی ہیں،شیخ رشید نے مذہبی تنظیم کے سوشل میڈیا چلانے والوں سے کہا کہ ایسے تمام افراد سرنڈرکردیں،ورنہ ریاست پاکستان سخت ایکشن لے گی ۔

واضح رہے اس سے قبل  تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ طے شدہ معاہدہ کے مسودے کو قرار داد کی شکل دینے کیلئے وفاقی حکومت نے خصوصی کمیٹی قائم کردی تھی۔ کمیٹی  معاہدہ کی قرارداد کے ذریعے پارلیمنٹ سے منظوری لینے کیلئے پیش کرے گی۔وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فرانس کے سفیر کی ملک بدری کے لیے قرارداد پارلیمنٹ سے منظوری کروانے کی تجویز پر  بھی غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 17فروری کو تحریک لبیک نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا لیکن 10فروری کو وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی نے انھیں یقین دہانی کرائی تھی  کہ حکومت 20اپریل تک  فرانسیسی سفیر کو گستاخانہ خاکے شائع کرنے پراحتجاجا ً پاکستان سے ملک بدر کرنے کے حوالے سے اقدامات کرے گی اور اس معاملے پر پارلیمنٹ سے بھی منظوری لے گی۔