پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں: ایرانی وزیر داخلہ

پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں: ایرانی وزیر داخلہ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے اتفاق کیا ہے کہ وہ دہشت گرد کارروائیوں کیلئے اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے جبکہ دونوں ممالک باہمی تعلقات کو ہمہ جہت بنانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دئیے جانے پر بھی متفق ہوئے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹراحمد وحیدی نے اپنے پاکستانی ہم منصب شیخ رشید احمد سے ملاقات کی۔ ایرانی وزیر داخلہ کی قیادت میں 9 رکنی ایرانی وفد اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بھی ہوئے جس دوران پاک، ایران بارڈر پر فینسنگ کا کام جلد از جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 
دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ کی ملاقات و مذاکرات کے حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جبکہ مذاکرات کے دوران علاقائی سیکیورٹی صورتحال، افغانستان میں ممکنہ انسانی المیے سمیت دیگر اہم امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ 
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی انسانی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بات چیت کرنے کیساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور زائرین کو سہولیات دینے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو ہمہ جہت بنانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے، پاک، ایران بارڈرز پر مارکیٹس قائم کرنے اور بارڈر ٹرمینلزکی تعداد میں اضافے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ 
ایرانی وزیرداخلہ احمد وحیدی نے دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دہشت گردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور اس کے خاتمے کیلئے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں ملوث گروپ اور عناصرانسانیت کے دشمن ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی اور انتہائی دیرینہ ہیں، پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں