ایرانی اشتعال انگیزی سے کشیدگی مزید پھیلنے کا خطرہ ہے:امریکی بحریہ

ایرانی اشتعال انگیزی سے کشیدگی مزید پھیلنے کا خطرہ ہے:امریکی بحریہ

واشنگٹن:امریکا کے ایک سینئیر کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کی بڑھتی ہوئی اشتعال انگیزیوں کے باوجود امریکی بحریہ ہمیشہ کی طرح معمول کے مطابق کام کرتی رہے گی لیکن ایرانی اشتعال انگیزی سے کشیدگی مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کی اشتعال انگیزی کا تازہ واقعہ 13 اگست کو پیش آیا تھا جب ایک ایرانی ڈرون بحرین میں موجود امریکا کے طیارہ بردار بحری بیڑے یو ایس ایس نیمٹز کے اوپر پرواز میں مصروف لڑاکا طیاروں کے 300 میٹر سے بھی کم فاصلے کے نزدیک آ گیا تھا۔اس سے چھے روز قبل ایک اور ایرانی ڈرون امریکا کے ایک ایف 18 طیارے کے اس وقت 30 میٹر تک نزدیک آ گیا تھا جب وہ بحری بیڑے پر اترنے کی تیاری کررہا تھا۔
بحرین میں امریکی بحریہ کی مرکزی کمان کے ترجمان کمانڈر بل اربن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوری کے بعد سے اب تک ایرانی فورسز کا بالکل غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں چودہ مرتبہ ٹاکرا ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ”امریکی بحریہ خطے میں پیشہ ورانہ انداز ، جہاز رانی کے قواعد وضوابط اور بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کرتی رہے گی اور وہ دوسری اقوام سے بھی اسی قسم کے طرز عمل کی توقع کرتی ہے“۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایران کی اس طرح کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود خلیج عرب میں بحری جہازوں کے ذریعے ہونے والی بین الاقوامی تجارت پر کچھ فرق نہیں پڑا ہے۔
امریکی ترجمان نے ایران سے کسی ممکنہ محاذ آ رائی کے امکان کو بھی مسترد کردیا ہے جبکہ دوسری جانب ایرانی اس موسم گرما کے آغاز سے امریکا کے خلاف اشتعال انگیز بیانات جاری کررہے ہیں اور پاسداران انقلاب ایران کے تحت بحری فورسز کے سربراہ نے ” دشمن“ کو کسی جارحیت کی صورت میں سبق سکھانے کی دھمکی دی تھی۔