9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، ایسے واقعات کی کوئی ملک اجازت نہیں دیتا، کسی سے انتخابی نشان لیا جانا کوئی اہم بات نہیں: پرویز اشرف

9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، ایسے واقعات کی کوئی ملک اجازت نہیں دیتا، کسی سے انتخابی نشان لیا جانا کوئی اہم بات نہیں: پرویز اشرف
سورس: File

اسلام آباد : سابق وزیرِ اعظم اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ کسی کا انتخابی نشان لیا جانا کوئی اہم بات نہیں۔9 مئی کو ریڈلائن کراس کی گئی ایسے واقعات کی کوئی ملک اجازت نہیں دیتا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے بھی ماضی میں تلوار کا نشان لیا گیا تھا۔ یہ بات چلی تھی کہ موسم اور حالات کی وجہ سے الیکشن کا التوا کیا جائے، میں سمجھتا ہوں سینیٹ ہمارے لیے باعث تکریم ہے، جنہوں نے قرارداد پیش کی ان کے پاس بھی کوئی جواز ہو گا۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا بھی جواب آگیا ہے کہ الیکشن مقرر وقت پر ہوں گے، الیکشن اس وقت بھی ہوئے تھے جب حالت جنگ میں تھے، کوئی اتحادی حکومت بھی بنتی ہے تو ملک کے لیے وہ بھی اچھا ہو گا

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ یہ ضد اور انا ہی ہے جسے ختم کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ ہر ایک کے لیے ہونی چاہیے، آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔ سمجھتا ہوں 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی تھی، 9 مئی کے واقعات، کوئی معاشرہ اور ملک اس عمل کی اجازت نہیں دیتا۔

مصنف کے بارے میں