ایران کے جوہری معاہدے کے معاملات زیادہ تر حل ہو گئے ہیں: امریکا

ایران کے جوہری معاہدے کے معاملات زیادہ تر حل ہو گئے ہیں: امریکا

نیویارک: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کا جوہری مذاکرات کے حوالے سے زیادہ تر اہم تفصیلات پر اتفاق ہو گیا ہے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرائس نے کہا کہ بڑے مسائل کو بڑے پیمانے پر حل کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے تحت امریکا ایران کو پابندیوں میں ریلیف فراہم کرے گا ۔

اس سے قبل ایران نے جوہری مذاکرات کے حوالے سے اپنے تحریری جوابات یورپی یونین کو پیش کر دیئے تھے ۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تحریری جواب میں تفصیلات پیش کی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ تہران کو یورپی یونین کی پیش کردہ تجاویز قبول نہیں ہیں ۔ ایران کو یورپی یونین کے تین امور پر اختلافات ہیں ۔ ان میں سے دو کے حوالے سے امریکا نے لچک دینے کا زبانی اظہار کیا ہے لیکن اسے معاہدے کے متن میں شامل کرنا ہوگا ۔

واضح رہے کہ ایران ، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے درمیان جاری جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات کا حالیہ دور مکمل ہو گیا ہے ، جس میں یورپی یونین کے مسودے پر غور کیا گیا ۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تمام بات چیت کرنے کے بعد حتمی مسودہ پیش کیا گیا ۔ یورپی یونین کی طرف سے پیش کردہ مسودے میں تہران کو اس کے جوہری پروگراموں کو محدود کرنے کے بدلے میں اس کے خلاف عائد پابندیوں میں نرمی کی بات کہی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا تو جوہری معاہدہ بحال ہوجائے گا ۔

مصنف کے بارے میں