یورپی یونین کی طرف سے افغان طالبان کیلئے بڑی خوشخبری 

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,EU,

برسلز :پوری دنیا میں اس وقت جہاں افغان طالبان کے چرچے ہیں وہیں یورپی یونین میں بھی اس وقت افغانستان ایشو ڈسکس ہو رہا ہے ،یورپی یونین کا کہنا ہے طالبان جنگ جیت چکے ہیں ،اب ان سے بات کرنی پڑے گی ۔

سربراہ یورپی یونین جوزف بوریل کا کہنا تھا طالبان سے بات کرنے کا میہ مطلب نہیں کہ ہم انہیں جلد تسلیم کر لینگے ،اس وقت  افغانستان سےیورپی شہریوں اورسہولت کاروں کاانخلاترجیح ہے،جوزف بوریل نے کہا اس وقت افغان عوام کو انسانی بنیاد پر مدد کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے ،انہوں نے کہا ا س سلسلے میں یورپی یونین افغانستان سے متعلق اپنی امداد جاری رکھے گا اور ترقیاتی منصوبے بند نہ ہوں گے ۔

واضح رہے اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ طالبان کے  اقتدار میں آنے کے بعد کسی بھی نیٹو ملک کی جانب سے افغانستان میں ایک نئی ​​فوجی کارروائی کا خیال کسی سراب سے کم نہیں ہوگا۔ 

افغانستان کی صورتحال پر برطانوی پارلیمنٹ  کے اجلاس میں  بورس جانسن کا کہنا تھا افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان دنیا کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ کسی سے ا نتقام نہیں لیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ طالبان کو ان کے بیانات پر نہیں بلکہ عمل پر پرکھا جائے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے امریکی صدر بائیڈن کی طرح افغانستان سے رات کے اندھیرے میں بھاگنے کو ہی اپنے مشن کی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ افغانستان میں اپنے مشن میں کامیاب رہا ۔