امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کا اشارہ دے دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کا اشارہ دے دیا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادمیر پیوٹن سے ملاقات کے امکان کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین پر بات چیت کے لیے پراعتماد ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے بات چیت اچھی ہوئی ہے اور انہیں امید ہے کہ اسی ماہ روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ان کا خیال نہیں کہ یورپ سے تمام فوج واپس لے کر یوکرین بھیجنا ضروری ہوگا، اور اگر یورپ امن دستے یوکرین میں رکھنا چاہتا ہے تو وہ اس پر راضی ہیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ یوکرین میں مزید فوجی نہیں بھیجے گا اور یوکرین پہلے ہی اس معاملے پر ایک معاہدہ کر سکتا تھا۔

انہوں نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کی مقبولیت کو 4 فیصد سے کم قرار دیا اور کہا کہ یوکرین میں انتخابات نہ ہونے پر بعض ممالک کو تشویش ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یوکرین میں انتخابات روس کے مطالبے پر نہیں ہو رہے، اور یورپی یونین کو اس معاملے میں شامل ہونا پڑے گا۔ اس کے علاوہ، ٹرمپ نے اعلان کیا کہ گاڑیوں اور الیکٹرانک چپس کی بڑی کمپنیاں جلد امریکہ واپس آئیں گی اور امریکا میں نئے آٹو پلانٹس قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آٹو ٹیرف 25 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیموں کی تشکیل پر اتفاق ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکہ اور روس کی اعلیٰ سطح کی ملاقات بھی ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ روسی وفد سے چار اصولی باتوں پر اتفاق ہوا ہے، البتہ کئی نکات پر یورپی یونین کو بھی شامل ہونے کی ضرورت ہوگی۔

مصنف کے بارے میں