اسد قیصر کے خلاف تھری ایم پی او واپس لینے اور رہائی کا حکم

اسد قیصر کے خلاف تھری ایم پی او واپس لینے اور رہائی کا حکم

پشاور: پشاور ہائیکورٹ میں سابق سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر کی تھری ایم پی اوکے تحت گرفتاری کے کیس کی سماعت ہوئی، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر صوابی نے تھری ایم پی او واپس لینے کا حکم نامہ جاری کردیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس محمدابراہیم خان نے سابق سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر کی تھری ایم پی اوکے تحت گرفتاری کے کیس کی سماعت کی۔اسد قیصر کی جانب سے وکیل ارشدعلی اور سیدسکندر حیات شاہ عدالت میں پیش ہوئے،  ایڈووکیٹ جنرل بھی عدالت میں موجود تھے۔  


وکیل درخواست گزار ارشدعلی نے دوران سماعت کہا کہ عدالت نے کل ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی تھی کہ ڈی سی سے بات کرلیں۔ 

اس موقع پر  ایڈووکیٹ جنرل نےعدالت کو  آگاہ  کیا   کہ ڈی سی تھری ایم پی او کا آرڈر واپس لے رہے ہیں۔اس نے کہا ہے کہ آپ بھی سٹیٹ کے خلاف بات نہیں کریں گے، آپ بھی تھوڑا گزارا کرلیں، سٹیٹ اور اداروں کے خلاف بات نہ کریں۔

وکیل سیدسکندر حیات شاہ نے کہا کہ الیکشن ہورہا ہے سیاسی رہنما جلسے تو کریں گے، ہم حلف دیتے ہیں کہ سٹیٹ اور اداروں کےخلاف بات نہیں کرینگے،اسدقیصرسپیکررہ چکے ہیں،وہ سٹیٹ کےخلاف کیوں بات کریں گے۔ ڈپٹی کمشنر آرڈر واپس لیں تو ہمیں کاپی فراہم کریں۔

عدالت نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سے بات کریں کہ تھری ایم پی او کا آرڈر واپس لیں، اگر آرڈر واپس نہیں لیتے تو پھر ان کے خلاف کارروائی اور بھاری جرمانہ عائد کریں گے۔ 

عدالت کے احکامات جاری کرنے پر   ڈپٹی کمشنر صوابی نے تھری ایم پی او واپس لینے کا حکم نامہ جاری کیا   جس میں کہا گیا کہ ملزم  امن و امان میں خلل نہیں ڈالیں گے،اسد قیصر صوبائی حکومت کی جانب سے سیاسی ایس او پیز پر عمل درآمد کے پابند ہوں گے، ملزم اداروں کے خلاف مہم اور نعرے بھی نہیں لگائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر نے حکم نامے میں لکھا کہ ملزم اسد قیصر ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرائیں گے، اگر دوسرے کیسز میں مطلوب نہ ہوں تو ملزم کو مردان جیل سے رہا کیا جائے۔


بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تھری ایم پی او کا آر ڈر واپس لینے پر  کیس نمٹا دیا۔ 

مصنف کے بارے میں