اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ وفات پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اقبال صرف ایک عظیم شاعر نہیں، بلکہ ایک بصیرت افروز رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو نئی فکری سمت عطا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال کا فلسفۂ خودی، ان کی شاعری اور سوچ نے تحریکِ پاکستان کو ایک نظریاتی بنیاد فراہم کی۔ 1930 میں الہٰ آباد کے تاریخی خطبے میں اقبال نے علیحدہ مملکت کا جو تصور پیش کیا، وہ بعد میں قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں پاکستان کی شکل میں حقیقت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقبال نے صرف سیاسی پہلوؤں پر زور نہیں دیا، بلکہ انہوں نے مسلمانوں کو فکری، روحانی اور اخلاقی طور پر بھی بیدار کیا۔ آج جب پاکستان کو سماجی تقسیم، معاشی چیلنجز اور عالمی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے، تو اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ اقبال کا پیغام ہمیں علم، خود اعتمادی، یقینِ محکم اور مسلسل عمل کا سبق دیتا ہے۔ اگر ہم ان کے فلسفے کو اپنائیں تو ایک خود انحصار، متحد اور ترقی یافتہ پاکستان کی بنیاد رکھ سکتے ہیں — ایسا پاکستان جہاں انصاف، محنت اور اعلیٰ اخلاقی اقدار کو اہمیت حاصل ہو۔
نوجوان نسل سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقبال ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ سمجھتے تھے۔ ان کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے افکار کو سمجھیں، جدید علم حاصل کریں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
اپنے پیغام کے آخر میں وزیراعظم نے عزم ظاہر کیا کہ ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر اقبال کے نظریات کو اپنانا ہوگا اور ان کے خواب کو حقیقت میں ڈھالنا ہوگا، تاکہ ایک خود مختار، مضبوط اور خوشحال پاکستان کی تعمیر ممکن ہو سکے۔