قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا آغا سراج کی گرفتاری پر شدید احتجاج

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا آغا سراج کی گرفتاری پر شدید احتجاج
کیپشن: ملک کی 70 سال کی تاریخ میں پہلی بار ایک منتخب اسپیکر کو گرفتار کیا گیا، خورشید شاہ۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو پیپلز پارٹی نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔

پی پی رہنما خورشید شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی 70 سال کی تاریخ میں پہلی بار ایک منتخب اسپیکر کو گرفتار کیا گیا اور منتخب اسپیکر کی گرفتاری پر پوری پارلیمنٹ کو احتجاج کرنا چاہیے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ منتخب اسپیکر کی گرفتاری پر کوئی احتجاج کرے یا نہ کرے اور ہم تو کریں گے۔ ہو سکتا ہے کل کو سندھ کے وزیر اعلیٰ کو بھی آفس سے گرفتار کر لیا جائے اور ہم اپنے اداروں پر آنچ نہیں آنے دیں گے جبکہ ہمارے احتجاج کو صرف لفظی جنگ نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نیا پاکستان ہے جس میں اسپیکر کو گھسیٹ کر لے جایا جاتا ہے اور اسپیکر صاحب ڈریں کل آپ کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ اسپیکر کو ڈکٹیشن دی جاتی ہے کہ خبردار سعد رفیق کو بلایا جب اسپیکر خود کمزور ہوگا تو سعد رفیق کو کیسے بلائے گا۔

خورشید شاہ نے اسپیکر اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اسپیکر صاحب آپ کو بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر کی گرفتاری پر احتجاج کرنا چاہئے اور ہم گلی گلی میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر کی گرفتاری پر احتجاج کریں گے۔ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم آپ کو ایسا نہیں کرنے دیں گے جبکہ ہر سندھی پاکستان کے لئے جان دے گا۔