معیاری تعلیم کا فروغ اولین ترجیح، کوشش ہے کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو:وزیر اعظم شہبا زشریف 

معیاری تعلیم کا فروغ اولین ترجیح، کوشش ہے کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو:وزیر اعظم شہبا زشریف 

اسلام آباد :وزیر اعظم شہباز شریف  کاکہنا ہےکہ   معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو۔وزیراعظم شہباز شریف سے برطانیہ کی معروف جامعات کے نمائندگان کے وفد نے ملاقات کی، وفد کی قیادت برطانیہ کے انٹرنیشنل ایجوکیشن چیمپئن سر اسٹیو سمتھ نے کی۔وفد سے ملاقات میں وزیر اعظم شہبا شریف نے کہاکہ     معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو، اس کے لیے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

ملاقات میں وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی، رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، پاکستان میں برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے صوبہ پنجاب میں ایجوکیشن اینڈو مینٹ فنڈ قائم کیا تھا، اسی قسم کے اقدامات وفاق میں بھی اٹھائیں گے، تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لئے حکومت ہنگامی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں جن میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آر ہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں برطانوی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم برطانیہ کے ساتھ تجارت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، پاکستانی اور برطانیہ کی جامعات کے مابین ٹیکنالوجی اور تحقیق کے شعبوں میں اشتراک ہونا چاہیئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستانی اساتذہ کی تربیت اور استعداد کار میں اضافے کے حوالے سے مدد گار ثابت ہوسکتا ہے، پاکستان برطانیہ کے تعلیمی شعبے کی استعداد سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستانی اور برطانوی جامعات ریسیپروکل بنیادوں پر ڈگری پروگرامز شروع کر چکی ہیں۔

ان کامزید کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور اس کا معیار بہتر بنانے کے لیے برطانیہ کے تعلیمی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، جدید تعلیم بالخصوص سائنس اور ٹیکنالوجی کسی بھی قوم کی ترقی کی ضمانت ہے، برطانیہ ایجوکیشن گیٹ وے پاکستان کا دائرہ کار مزیدبڑھا رہا ہے۔

مصنف کے بارے میں