جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خوارجی سے والد اور گاؤں کے مشران کا لاتعلقی کا اعلان

جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خوارجی سے والد اور گاؤں کے مشران کا لاتعلقی کا اعلان

ڈیرہ اسماعیل خان: جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خوارجی نعیم خان سے والد اور گاؤں کے مشران کا لاتعلقی کا اعلان

13 مارچ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خوارجی نعیم خان سے اس کے والد احمد خان، خاندان اور گاؤں کے مشران نے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا۔ کری شموزئی کے علاقے میں ڈی آئی خان کے 20 سے زائد مشران اور احمد خان نے جرگہ میں شرکت کی اور اپنے بیٹے سے مکمل علیحدگی ظاہر کی۔

والد احمد خان نے جرگہ میں کہا کہ "جو شخص پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہو، وہ ریاست کا دشمن ہے، چاہے وہ میرا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔" انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً سوا سال پہلے وہ اپنے بیٹے کے پاس قرآن لے کر گئے تھے، مگر اس نے قرآن کو بھی رد کر دیا تھا۔ احمد خان نے اعلان کیا کہ "مجھے نہ اس کی نعش چاہیے اور نہ اس کا ڈھانچہ۔ خوارجوں کے لیے نہ کوئی عزت ہے، نہ جنازہ۔ میرا بیٹا جہنم کا ایندھن ہے۔"

یہ پہلا موقع تھا جب علاقے کی تاریخ میں کسی مرنے والے پر نہ فاتحہ خوانی کی گئی اور نہ تعزیت کی گئی۔ عوام اور مشران نے خوارجین کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔"

مصنف کے بارے میں