حکومت  جاتے ہی ن لیگ کا 'یو ٹرن'، صدر مملکت  کے اختیارات کو تسلیم کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے بڑا مطالبہ 

 حکومت  جاتے ہی ن لیگ کا 'یو ٹرن'، صدر مملکت  کے اختیارات کو تسلیم کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے بڑا مطالبہ 

اسلام آباد: ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ صدر مملکت 90دن میں الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار رکھتے ہیں، صدر مملکت چیف الیکشن کمشنر سے مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے  ن لیگ کے رہنما نے کہا صدر مملکت 90دن میں الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار رکھتے ہیں، صدر مملکت چیف الیکشن کمشنر سے مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیں،اس کے بعد الیکشن کروانا حکومت کا کام ہے، الیکشن کمیشن افرادی قوت اور وسائل بڑھا کر حلقہ بندیاں 90دن کے اندر کرلے۔

مصدق ملک کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے بڑے فیصلے کرسکتی ہے، نگراں حکومت کو اگلے پندرہ دن میں گیس کی یکساں قیمت کردینی چاہئے، اس طرح گیس کے شعبہ میں گردشی قرضے کا بوجھ ختم کیا جاسکتا ہے، کھاد کی چار یا چھ کمپنیاں ہیں جنہیں صرف 70سینٹ کی گیس دی جارہی ہے ، انتخابات حکومتوں کے احتساب کا طریقہ کار ہے، یہ ختم ہوگیا تو پاکستان سے احتساب ختم ہوجائے گا، لوگ ووٹ کے ذریعہ فیصلہ کریں گے حکمران کسے بننا ہے۔

واضح رہےکہ اس سے قبل صدر عارف علوی نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے مشاورت کی دعوت دی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے صدر کی مشاورت کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ 

بعد ازاں صدر مملکت عارف علوی نے خود ہی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 9 اپریل کو انتخابات کی تاریخ دیدی تھی تاہم وفاقی وزراءکی جانب سے صدر کے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس حکم کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی صدر مملکت کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے خط پر غیر آئینی کاموں سے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا صدر مملکت کا الیکشن کمیشن کو خط غیر آئینی ہے، صدر غیر آئینی کام کرنے سے باز رہیں، الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے اور اس کا جو بھی فیصلہ ہو گا حکومت عملدرآمد کرے گی۔