تہران: ایران نے امریکی دباؤ کے جواب میں اپنے تیسرا زیر زمین میزائل بیس کا انکشاف کردیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو جوہری پروگرام سے مکمل طور پر دستبردار ہونے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی تھی۔ ایرانی پاسداران انقلاب (IRGC) نے اس نئی تنصیب کو "میزائل سٹی" کا نام دیا ہے، جس میں جدید میزائلوں سے لیس طویل سرنگوں کا ایک نیٹ ورک موجود ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والی 85 سیکنڈ کی ویڈیو میں ایرانی فوجی افسران، میجر جنرل محمد حسین باقری اور آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ کو اس نئے بیس کا معائنہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس میں شامل جدید میزائلوں میں خیبر شکن، قدر-H، سجیل اور پاوہ لینڈ اٹیک کروز میزائل شامل ہیں، جو حالیہ اسرائیلی حملوں میں استعمال کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ نومبر 2020 میں ایران نے پہلی بار اپنے زیر زمین فوجی منصوبوں کا انکشاف کیا تھا، جب ایک خفیہ بیلسٹک میزائل بیس کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔