تحریک عدم اعتماد: قاسم سوری کی رولنگ کیخلاف نظرثانی اپیل غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی

تحریک عدم اعتماد: قاسم سوری کی رولنگ کیخلاف نظرثانی اپیل غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی رولنگ کیخلاف نظرثانی اپیلوں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی گئیں۔  سابق وزیراعظم اور صدر مملکت عارف علوی نے نظر ثانی درخواستیں واپس لے لیں، عدالت نے درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔

سپریم کورٹ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی رولنگ کیخلاف نظرثانی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم اور صدر مملکت عارف علوی نے نظر ثانی درخواستیں واپس لے لیں، عدالت نے درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔سابق وزیراعظم  کے وکیل  امتیاز صدیقی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی  نعیم بخاری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔  

سابق وزیراعظم کے وکیل  امتیاز صدیقی  نے عدالت میں کہا کہ ہماری درخواست غیر موثر ہو چکی ہے،  جس پر عدالت نے درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے عدالت مین موجود نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں؟ جس کے بعد  جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بخاری صاحب آپ اکیلے رہ گئے ہیں۔

عدالت کے استفسار پر نعیم بخاری نے جواب یں کہا کہ’تو کیا میں بھی چلا جاؤں‘ جس پر کمرہ عدالت میں قہقہ لگ گئے۔ 

وکیل نعیم بخاری نے مزید کہا کہ لوگ اکثر میری حس مزاح کو غلط سمجھ لیتے ہیں۔ جس پر  جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ک ہمیں نہیں سمجھونگا۔ 

 نعیم بخاری نے عدالے  میں اپنی حس مزاح کو  کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لوگ تو اب مجھے جنازوں پر بھی نہیں بلاتے، کہتے ہیں کہیں مردہ زندہ ہو کر لطیفہ سنانے کا نہ کہہ دے۔

دوران سامعت  جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ اب کیا چاہتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا کہ میں چاہتا ہوں عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے ے درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔

مصنف کے بارے میں