رواں سال میں 30 اضلاع سے 83 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

رواں سال میں 30 اضلاع سے 83 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

اسلام آباد: ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی،ملک میں رواں سال 30 اضلاع سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تعداد 83 ہو گئی ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق ضلع بدین اور پہلے سے متاثرہ دیگر چھ اضلاع سے لیے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے جس کے بعد ملک میں رواں سال مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تعداد 83 اور وائرس کے لیے مثبت اضلاع کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔

ان نمونوں میں ملنے والے وائرس کا جینیاتی تعلق پولیو وائرس کے وائے بی تھری اے کلسٹر سے ہے، جو  2021 میں پاکستان میں ختم ہوگیا تھا اور 2023میں سرحد پار سے پاکستان میں واپس آیا تھا۔ رواں سال مثبت ہونے والے تمام ماحولیاتی نمونوں اور دو  پولیو  کیسز  میں یہی وائرس پایا گیا ہے۔


وفاقی سیکرٹری برائے قومی صحت افتخار علی شلوانی نے کہا کہ ملک بھر کے بچوں کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔ پولیو وائرس سے لاحق مسلسل خطرے کے پیشِ نظر وفاقی سیکرٹری صحت افتخار علی شلوانی نے والدین پر زور دیا کہ اپنے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ہر پولیو مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ مستقبل کے معماروں کو پولیو وائرس سے بچانا ہم سب کی اجتمائی ذمہ داری ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال میں اب تک بلوچستان کے ضلع ڈیرا بگٹی اور چمن سے دہ پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ 


واضح رہے کہ پاکستان پولیو پروگرام رواں سال دو ملک گیر انسداد پولیو مہمات کا انعقاد کر چکا ہے، جن میں ہر بار پانچ سال سے کم عمر کے چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین دی گئی ہے۔ دیگر ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق کے بعد رواں ہفتے ملک کے 26  اضلاع میں ایک مخصوص پولیو مہم جاری ہے، جن میں چمن اور سکھر بھی شامل ہیں۔


پولیو کے خلاف بچوں کی قوت مدافعت کو مضبوط رکھنے کے لیے اپریل اور آنے والے ماہ میں بھی ایک پولیو مہم کا انعقاد کیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں