ایک ہزار سال بعد انسان کیسا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔!

ایک ہزار سال بعد انسان کیسا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔!

نیویارک : انسان اب بھی ارتقاءکے مراحل میں ہے اور دن بدن بہتر ہوتا جارہا ہے لیکن اگلے 1000 سال میں انسان کیسا دکھے گا؟ امکانات ہیں کہ مستقبل میں انسان پہلے سے بہتر اور لمبا ہو گا کیونکہ پچھلے 130 سال میں ہمارے اوسط قد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔1880ءمیں ایک امریکی کا اوسط قد 5 فٹ 7 انچ ہوتا تھا لیکن اب اوسط قد 5 فٹ 10 انچ ہے۔ہوسکتا ہے کہ انسانی جسم اورمشینوں کو ملا دیا جائے جو ہماری سماعت، بصارت اور صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔

اس کی مثال یونیورسٹی آف اوریگون سے دی جا سکتی ہے جو بائیونک آنکھوں کا تجربہ کر رہی ہے۔ یہ آنکھیں نابینا افراد کو دیکھنے میں مدد فراہم کریں گی لیکن ممکن ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں بہتری کر کے اسے اس قابل بنا دیا جائے کہ انسان وہ چیزیں بھی دیکھ سکے جو عام آنکھوں سے نظر نہیں آتیں۔ جیسے کہ ایکس ریز، روشنی کی مختلف طاقتیں وغیرہ۔

ممکن ہے کہ ایسا بھی ہو کہ مصنوعی اعضاءصرف معذور افراد کے بجائے عام انسانوں کیلئے بھی قابل استعمال ہوں۔ہمارے جینز کا بھی مائیکرو اسکوپک لیول پر ارتقاءہو جس سے ہمارے مدافعتی نظام میں بہتری آئے۔ ہم اپنا شعور مشین میں منتقل کر کے ہمیشہ زندہ رہ سکتے ہیں۔ آنے والے 100 سالوں میں جو بھی ہو، چاہے ہم مشین میں گھل مل جائیں یا خود مشین بن جائیں، ایک بات یقینی ہے۔ انسانی ارتقاءبدلتا رہے گا۔

جتنی تیز رفتاری سے ہم میں تبدیلی آئے گی، ہمارے ختم ہونے کے مواقع اتنے ہی کم ہوتے جائیں گے۔

مصنف کے بارے میں