چیف کورٹ نے نئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا انتخاب روک دیا، سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

چیف کورٹ نے نئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا انتخاب روک دیا، سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

گلگت : گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے وزیراعلی  کا انتخاب روک دیا ہے۔ عدالت نے آج کا شیڈول معطل کرکے حکم امتناعی جاری کردیا ۔ 

گلگت بلتستان کی اسمبلی میں آج وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہونا تھا ۔انتخاب سے قبل پولیس کی بڑی تعداد اسمبلی میں داخل ہوگئی تھی جس نے تمام سٹاف کو اسمبلی سے نکال دیا تھا ۔ کوریج کیلئے جمع صحافیوں کو بھی اسمبلی کی عمارت سے نکال دیا گیا تھا۔ 

گلگت بلتستان اسمبلی 33 ارکان پر مشتمل ہے، نئے وزیرِ اعلیٰ کو کامیابی کے لیے 17 ووٹ درکار ہیں۔تحریکِ انصاف کے 19 ارکان گلگت بلتستان اسمبلی کاحصہ ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 4 ارکان، ن لیگ کے 3 ارکان، متحدہ وحدت المسلمین کے 3 ارکان گلگت بلتستان اسمبلی کا حصہ ہیں۔1 آزاد رکن، تحریکِ اسلامی اور جے یو آئی (ف) کا ایک ایک رکن بھی گلگت بلتستان اسمبلی کا حصہ ہے۔

پی ٹی آئی نے راجہ اعظم خان کو وزیرِ اعلیٰ کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے امجد حسین ایڈووکیٹ نے وزیرِ اعلیٰ کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے انجینئر محمد انور خان کی جانب سے بھی وزارتِ اعلیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

 دوسری جانب اپوزیشن نے اسپیکر گلگت بلتستان نذیر ایڈووکیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع  کرادی۔

مصنف کے بارے میں