سندھ حکومت نے پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا

سندھ حکومت نے پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا
کیپشن: پیپلز پارٹی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے جزائر کے الحاق کی مخالفت کرے گی، بلاول بھٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے 'پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی' کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کرنے کے حوالے سے کہا کہ سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ یہ جزائرحکومت سندھ کی ملکیت ہیں، ان پر آرڈیننس کے ذریعے قبضہ نہیں کیا جا سکتا اس پر سندھ کے عوام کا حق ہے۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ صدارتی آرڈیننس صوبائی خودمختاری اور مقامی لوگوں کی حق تلفی ہے۔ حکومت سندھ مطالبہ کرتی ہے کہ یہ آرڈیننس فوری واپس لیا جائے۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے جزائر کے الحاق کی مخالفت کرے گی۔ ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں بلاول نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا یہ عمل مودی کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات سے کس طرح مختلف ہے۔ بلاول کا کہنا ہے کہ اس اقدام کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ساتھ سینیٹ میں بھی مخالفت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 'پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2020' گذشتہ ماہ کی 2 تاریخ کو جاری کیا گیا تھا، 25 صفحات پر مشتمل اس آرڈ یننس کے مطابق بلوچستان اور سندھ کے ساحلوں پر موجود جزائر کی ترقی کے لیے ایک ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے۔

آرڈیننس میں پانی کی حدود کے حوالے سے 'ٹیریٹوریل واٹرز اینڈ میری ٹائم زونز ایکٹ 1976' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ساحل سے سمندر کے اندر 12 ناٹیکل میل تک کا حصہ اب اتھارٹی کی ملکیت تصور کیا جائے گا۔