ملٹری کورٹس کیس: سپریم کورٹ نے جلد فیصلہ سنانے کا عندیہ دے دیا

ملٹری کورٹس کیس: سپریم کورٹ نے جلد فیصلہ سنانے کا عندیہ دے دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے آئندہ دو سماعتوں میں کیس کو مکمل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور فیصلہ کل تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

دوران سماعت، جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوال کیا، "اگر سازش ابھی تک نہیں ہوئی، تو قانون کا اطلاق کیسے ہوگا؟" جس پر وزارت دفاع کے وکیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں سازش پر بھی نفاذ کی گنجائش موجود ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ "ضابطہ فوجداری میں قتل اور اقدام قتل کے الگ الگ قوانین ہیں، اسی طرح آرٹیکل 175 کی شق تین کے تحت کرمنل جسٹس سسٹم کا تحفظ بھی ضروری ہے۔"

اس کے علاوہ، جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا، "کیا بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے سویلین کا ملٹری ٹرائل آئینی ترمیم کے بغیر نہیں ہونا چاہیے؟"

جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا، "اگر کوئی پولیس اہلکار پانچ منٹ کے لیے ڈیوٹی سے ہٹ جائے تو کیا وہ ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کر رہا؟ کیا یہ سیکیورٹی آف اسٹیٹ کے لیے خطرہ نہیں ہے؟"۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔