بابا گرمیت سنگھ کے ڈیرہ سچا سودا میں 14انسان کیسے لاشوں میں تبدیل ہوگئے

بابا گرمیت سنگھ کے ڈیرہ سچا سودا میں 14انسان کیسے لاشوں میں تبدیل ہوگئے

ممبئی:انڈیا میں فراڈبابا گرمیت سنگھ کی گرفتاری کے بعد انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ٗ ڈیرہ سچا سودا سے 14لاشیں نجی میڈیکل کالج میں بھیجی گئیں۔ 


مرکزی وزارت صحت نے بتایا کہ ہریانہ میں ڈیرہ سچا ہیڈکوارٹر سے 14لاشیں ایک نجی میڈیکل کالج کو بھیجی گئی تھیں۔ انکے ساتھ نہ تو کوئی اجازت نامہ تھا اور نہ ہی موت کا سرٹیفکیٹ۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے۔ یہ لاشیں اگست میں یوپی حکومت کو بھیجی گئی تھیں جبکہ کالج سے اس سلسلے میں وضاحت بھی طلب کی گئی ہے۔ 


میڈیکل کونسل آف انڈیا کی ایک ٹیم نے 16اگست کو کالج کا دورہ کیا اوراس کے ایناٹومی شعبے میں 14لاشیں پائی گئیں جبکہ 6جنوری کو اس دورے میں وہاں صرف ایک لاش ملی تھی۔ اب وزارت نے اس کالج پر 2سال کی پابندی لگادی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بھی نہیں بتایا گیا تھا کہ ان 14افراد کی ہلاکت کیسے ہوئی۔

کالج والوں کا کہناہے کہ لاشیں ہمیں گرمیت کے پیرو کاروں نے دی تھیں جن کا کہناتھا کہ ہم نیک مقصد کیلئے دے رہے ہیں۔ ڈیرہ کے پیرو کار متعد د کالجوں کو ایسی بہت سی لاشیں عطیہ کرتے رہے ہیں۔ ہمارے پاس ان 14خاندانوں کے حلف نامے ہیں جنہوں نے یہ لاشیں کالج کو ریسرچ کے لئے دی ہیں۔ اب لکھنو پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ ان دستاویزات کی تصدیق کرائے۔