انتخابات کی تاریخ  کا معاملہ دو جماعتوں کے درمیان طے نہیں ہونا، نگران وزیر اعظم کا فیصلہ سب کی مشاورت سے ہوگا:قمر زمان کائرہ

انتخابات کی تاریخ  کا معاملہ دو جماعتوں کے درمیان طے نہیں ہونا، نگران وزیر اعظم کا فیصلہ سب کی مشاورت سے ہوگا:قمر زمان کائرہ

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما  قمرزمان کائرہ کاکہنا ہے کہ انتخابات کی تاریخ  کا معاملہ دو جماعتوں کے درمیان طے نہیں ہونا، اتحادیوں سے بھی مشاور ت ہوگی۔ ا نہوں نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کی تاریخ  کا معاملہ دو جماعتوں کے درمیان طے نہیں ہونا، اتحادیوں سے بھی مشاور ت ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کی تاریخ پر سب جماعتوں سے مشاورت ہوگی ۔اگر پی پی اور ن لیگ کے درمیان تاریخ سامنے آئی ہے تو فیصلہ تو سب اتحادی جماعتوں سے مشاورت  کے بعد ہی ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ  الیکشن کا وقت پر ہونا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور ان کو کرانا ہوگا۔ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں یہ بات تو طے ہے۔ہوسکتا ہے کہ اس معاملے میں اپوزیشن سے بھی مشاورت ہو۔وزیر اعظم کے دفتر کی تکریم ایسی ہے اس میں سیاسی آدمی ہی آکر بیٹھے۔یہ امکان ہے کہ نئی مردم شماری پر الیکشن کرائے جائیں لیکن الیکشن کمیشن پرانی مردم شماری پر کام شروع کرچکا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ   الیکشن پرانے الیکشن رولز پر ہی ہونے چاہئیں، کسی جج، جرنیل، بیوروکریٹ، ٹیکنو کریٹ یا صحافی کو نگران  وزیراعظم عہدہ نہیں ملنا چاہئے، انتظامی عہدے پر اچانک کسی جج کو بٹھا دیا جائے تو وہ یہ کام نہیں کر سکے گا۔نگران وزیر اعظم کافیصلہ سب کی مشاورت سے ہی ہوگا۔

حلقہ بندی کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو چار ماہ درکار ہیں، الیکشن کمیشن پرانی مردم شماری پر کام شروع کر چکا ہے، سیاسی جماعتیں اگر اصلاحات بہتر سمجھتی ہیں تو فوری طور پر مشاورت کے بعد قانون سازی کر لیں۔الیکشن اصلاحات کی بنیاد پر الیکشن میں تاخیر ہو ہی نہیں سکتی، سیاسی عہدے سیاستدان ہی چلا سکتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں