پولنگ کے وقت میں اضافے کا مطالبہ مسترد

پولنگ کے وقت میں اضافے کا مطالبہ مسترد
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پولنگ کے وقت میں اضافے کے مطالبے کو مسترد کردیا اور پولنگ کے وقت کے اختتام کے ساتھ ہی انتخابی عملے نے ووٹوں کی گنتی کا آغاز کردیا۔

ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا اور یہ سلسلہ شام 6 بجے تک جاری رہے گا، انتخابی عمل کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 3 لاکھ 71 ہزار فوجی اہلکاروں کو پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے:2018 کے انتخابات دیکھنے کے لیے  ماضی  کے 10 معروف سیاستدان دنیا میں موجود نہیں
 
 
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے پولنگ اسٹیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔

اہم سیاسی رہنماؤں کی ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کی ویڈیوز نشر ہونے پر الیکشن کمیشن نے اُمیدواروں پر پولنگ اسٹیشن کے قریب میڈیا سے بات چیت پر پابندی لگادی۔

یاد رہے کہ عمران خان اور شہباز شریف کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار اور دیگر نے بھی ووٹ ڈالنے کے بعد متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کے باہر میڈیا سے بات چیت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیئے:عمران خان کی جیت بھارت کیلئے مسائل پیدا کر سکتی ہے: بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا
 
 
بعد ازاں پاکستان مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ نے الیکشن کمیشن سے پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹہ اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا جسے مسترد کردیا گیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ پہلے ہی معمول سے ہٹ کر 1 گھنٹہ اضافی دیا چکا ہے، پولنگ اسٹیشن کی حدود میں 6 بجے سے پہلے داخل ہونے والےتمام افراد ووٹ ڈال سکیں گے۔

ترجمان کے مطابق جہاں باونڈری وال موجود نہیں وہاں سیکیورٹی اہلکار ووٹرز کی قطار بنوائیں گے اور قطار میں 6 بجے کے بعد کسی کو بھی داخل ہونے نہ دیا جائے۔