کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی : آرمی چیف 

کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی : آرمی چیف 

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا اسلام امن کا مذہب ہے اور اسلام اور معاشرے میں عدم برداشت اور انتہا پسندی کی کوئی جگہ نہیں۔  مہذب معاشرے میں کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ڈاکٹرآزادمارشل صدر بشپس چرچ آف پاکستان نے 13 رکنی مسیحی وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، مذہبی اور بین المذاہب ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 آرمی چیف نے قومی ترقی میں پاکستانی کرسچن کمیونٹی کے کردار کو سراہا، خاص کر معیاری تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور انسان دوست خدمات کے فروغ اور مادر وطن کے دفاع کے لیے ان کے کردار کو سراہا۔

 جنرل عاصم منیر نے متحدہ اور ترقی پسند پاکستان کے قائد کے حقیقی وژن پر عمل کرنے کے لیے معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور اسلام اور معاشرے میں عدم برداشت اور انتہا پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ مہذب معاشرے میں کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اعلامیہ کے مطابق مسیحی برادری کے ارکان نے دہشت گردی سے نمٹنے اور ملک میں اقلیتوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے میں پاک فوج کی کاوشوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے آرمی چیف کے اس اقدام کو سراہا جو پاکستانی اقلیتوں کے لیے قوم کی تعمیر میں زیادہ سے زیادہ فعال حصہ لینے اور ایک مربوط اور روادار معاشرے میں اپنا اعتماد بحال کرنے کے لیے ہے۔

مصنف کے بارے میں