عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں نسل کشی کی روک تھام کے حوالے سےاسرائیل آج رپورٹ پیش کرے گا

عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں نسل کشی کی روک تھام کے حوالے سےاسرائیل آج رپورٹ پیش کرے گا

غزہ: اسرائیل اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف کے حکم پر غزہ میں نسل کشی کی روک تھام پرعمل درآمد میں پیش رفت کے بارے میں آج رپورٹ پیش کرے گا۔

اسرائیل جو گزشتہ سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں نسل کشی کے الزامات  پر عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کیے گئے تمام اقدامات کے بارے میں عالمی عدالت انساف کو رپورٹ کرنے گا۔ 

دی ہیگ میں ابتدائی فیصلے کے باوجود جس میں اسرائیل سے 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، 26 جنوری کے فیصلے کے بعد سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 3,523 فلسطینیشہید کر چکا ہے، جس کے بعد شہادتوں  کی کل تعداد تقریباً 30,000 ہو گئی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اسرائیل نےہسپتالوں اور سکولوں کو نشانہ بنانا جاری رکھا ہے جہاں فلسطینیوں نے غزہ میں پناہ لے رکھی تھی اور ساتھ ہی شہری انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔ اسرائیل پر عدالت کے احکامات کے باوجود اپنے حملوں میں اضافہ کرنے کا الزام ہے۔

عدالت کی جانب سے اپنے عبوری اقدامات کا فیصلہ جاری کیے جانے کے بعد سے ایک ماہ کے عرصے میں، اسرائیلی حملوں میں غزہ میں روزانہ 100 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کل 1ہزار 660 بچے اور 1ہزار 70 خواتین ہیں۔

ہزاروں لاپتہ افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد  میں مبینہ اضافے کا خدشہ بھی ہے۔

مصنف کے بارے میں