عدلیہ کا کام انصاف  کرنا مداخلت کرنا نہیں, اگر آرمی چیف کو پارلیمان طلب کر سکتا ہے تو  ججز کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے: مولانا اسعد محمود

 عدلیہ کا کام انصاف  کرنا مداخلت کرنا نہیں, اگر آرمی چیف کو پارلیمان طلب کر سکتا ہے تو  ججز کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے: مولانا اسعد محمود

اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نےکہا ہے کہ سپریم کورٹ اور عدلیہ کا کام ہے انصاف فراہم کرنا مداخلت کرنا نہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اگر آرمی چیف کو پارلیمان کی کمیٹی میں طلب کیا جا سکتا ہے تو عدلیہ کے ججز کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر  نے کہا کہ ججز سے پارلیمان پوچھ سکتا ہے کہ کیوں ملک میں سیاسی بحران پیدا کیا۔ 

مولانا اسعد محمود  کے بیا ن پہ تبصرہ کرتےہوے سینئر صحافی مطیع اللہ جان نےکہا "پارلیمنٹ سے کوئی بالا تر نہیں مگر یہ منطق تو درست نہیں کہ آرمی چیف پارلیمنٹ میں آ سکتا ہے تو چیف جسٹس کیوں نہیں، آرمی چیف گریڈ 22 کا سرکاری ملازم اور چیف جسٹس عدلیہ کا سربراہ،آئینی عہدیدار ہے، دونوں میں یہ موازنہ بے تکا ہے، بارحال چیف جسٹس انور ظہیر جمالی پارلیمنٹ آ چکے ہیں"۔