آئی سی سی نے بھی بھارت کو منہ نہ لگایا،پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کی کوشش ناکام

آئی سی سی نے بھی بھارت کو منہ نہ لگایا،پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کی کوشش ناکام
کیپشن: تصویر بشکریہ آئی سی سی

دبئی:پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کی بھارتی چال ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگئی اور آئی سی سی نے پاکستان کو ورلڈ کپ میں شرکت سے روکنے کیلئے بھارتی موقف کو مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی بورڈ اجلاس دبئی میں ہوا جس میں تمام رکن ممالک نے شرکت کی۔آئی سی سی نے بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی کھلاڑیوں کو اضافی سکیورٹی دینے کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔

آئی سی سی حکام کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی کسی بھی ٹیم کو کوئی سکیورٹی خدشات نہیں ہیں۔پلوامہ حملے میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے عندیہ دیا تھا کہ پاکستان کو ورلڈکپ 2019 سے باہر نکلوانے کیلئے آئی سی سی سے رابطہ کیا جائے گا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ دبئی میں ختم ہوگئی جس کے اختتام پر اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا،آئی سی سی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی ای میل کے جواب میں ایک بار پھر تمام ممبران کو ورلڈ کپ میں بہترین سیکیورٹی اقدمات کی یقین دہانی کرا دی، ساتھ اس بات کی بھی تصدیق کردی گئی کہ ایونٹ کے اختتام تک تمام معاملات پر گہری نظر رکھی جائے گی۔

چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے کہاکہ ہم نے انگلش بورڈ کی شراکت سے میگا ایونٹ کی سکیورٹی کا بہترین پلان تیار کرلیا،کھلاڑیوں، آفیشلز اور شائقین کی سلامتی کیلئے متعلقہ اتھارٹیز کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔

بورڈ میٹنگ میں بھارت کے مطالبے پر پاکستان پر پابندی کی بات پر کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا گیا، رواں برس شیڈول آئی سی سی مینز اور ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائرز کیلئے بالترتیب یو اے ای اور سکاٹ لینڈ کو میزبان ملک کے طور پر منتخب کیا گیا، سکاٹ لینڈ میں ویمنز ایونٹ 31 اگست سے 7 ستمبر تک کھیلا جائیگا جبکہ یو اے ای مینز کوالیفائرز کی میزبانی 11 اکتوبر سے 3 نومبر تک کریگا۔

آئی سی سی بورڈ نے ویمنز کمیٹی کی تشکیل نو اور دائرہ اختیار کی بھی منظوری دی، جسکے تحت یہ کمیٹی ویمنز کرکٹ کے فروغ کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے گی، خواتین کو دنیا بھر میں کھیل میں انتظامی لیول پر مواقع فراہم کرنے میں کردار ادا کریگی، ویمنز کے مختلف مقابلوں کے انعقاد اور اہمیت بڑھانے کیلئے اقدمات ہونگے۔کمیٹی میں چیئرپرسن کے ساتھ2 فل ممالک کے نمائندے، ایک ایسوسی ایٹ ملک، 2 چیف ایگزیکٹیو کمیٹی ، ایک غیر جانبدار، ایک میڈیا، سابق پلیئرز کے 2اور ایک ون ڈے کوچز کا نمائندہ شامل ہوگا۔

آئی سی سی کو بھیجنے کیلئے لکھے گئے خط کے ایجنڈے میں شامل تھا کہ پاکستان دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور بھارت میں ہونے والے حالیہ پلوامہ حملے میں بھی ملوث ہے۔

بھارت کے سابق ممتاز بلے باز سارو گنگولی نے کہا تھا کہ بھارت چاہ کر بھی پاکستان کو کرکٹ ورلڈ کپ سے باہر نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کا ایک فیصد بھی امکان نہیں ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھارت کی بات مانے گا۔

ساروگنگولی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی بھارت کے دباؤمیں آکر پاکستان کو کرکٹ ورلڈ کپ سے باہر کرنے جیسا کوئی فیصلہ نہیں کرے گا۔بھارت کے سب سے پرانے کرکٹ کلب کی جانب سے کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔