بھارت میں گاؤں میں خواتین کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی ، بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا

بھارت میں گاؤں میں خواتین کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی ، بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا

ممبئی : دنیا کی سب سے بڑی  جمہوریت کے دعویدار بھارت   کا ایک اور شرمناک پہلو  سامنے آ گیا ہے ۔ بھارت میں خود کو ایک لبرل ملک قرار دیات ہے وہاں آئے روز ایسے قانون بنتے ہیں جس عوام کا جینا دو بھر ہو جاتا ہے ۔ کبھی مذہب کی آڑ میں بھارت میں گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد کی جاتی ہے اور  کبھی دیہی علاقوں میں جینز پہننے پر نام نہاد لبرل میدان میں آتے ہیں اور پابندیاں عائد کر دی جاتی ہے ۔ اب ایک بھارت میں جمہوریت کی ایک نئی مثال سامنے آئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے ایک گاؤں میں مردوں سے بات چیت سے خواتین کو روکنے کیلئے ان کے عوامی مقامات پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ اس کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے  کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ گاؤں کے بزرگوں نے پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ اپنے گھروں سے باہر موبائل فون کا استعمال کرنے والی خواتین کو 21000 روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا. بھارت کے دیہی علاقوں میں یہ رقم جمع کرنے کیلئے لوگوں کو کئی ماہ لگ جاتے ہیں۔

اس قانون کا اعلان بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں مادورا میں کیا گیا ہے، جہاں مسلمان اکثریت میں آباد ہیں۔خیال رہے کہ اس کے علاقہ مذکورہ کونسل نے گائے ذبح کرنے پر لوگوں کو جرمانے کی سزا اور شراب کی اسمگلنگ پر بھی پابندی عائد کی ہے۔