امریکا نے جوہری معاہدہ ختم ہونے کی وجہ سے ایران پر دوبارہ پابندیاں لگا دیں

امریکا نے جوہری معاہدہ ختم ہونے کی وجہ سے ایران پر دوبارہ پابندیاں لگا دیں
کیپشن: فوٹو سوشل میڈیا

واشنگٹن :ایران پر 2015 میں ہونے والی جوہری معاہدے کے نتیجے میں ختم کی گئی امریکی پابندیوں کا دوبارہ سے نفاذ کر دیا گیا ہے۔


ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر دوسرے ملکوں کو تیل کی فروخت، شپنگ اور بینکنگ سیکٹر میں پابندیوں کو دوبارہ سے بحال کر دیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چین، جاپان اور بھارت کو ایران پر تیل پابندیوں سے استثنیٰ دیں گے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ایران کا نیا جوہری معاہدہ ہو سکے گا۔مائیک پومیو نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تعاون کر رہا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود ایران سے اشتراک کرنے والوں کو سزا دی جائے گی، ایران پر پابندیوں کا مقصد حزب اللہ اور حوثی باغیوں کی فنڈنگ روکنا ہے۔

دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی پابندیوں کو شکست دینے اور تیل کی فروخت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی پابندیاں غیر قانونی، غیر منصفانہ اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس کے آغاز میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو 'بدترین' قرار دیتے ہوئے اس سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔