اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پیر سے حکومت اشیائے خورونوش کی قیمتیں نیچے لانے کے لیے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائے گی۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملک میں ہونے والی مہنگائی کے عوامل کا جائزہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ملک میں اشیائے خورونوش کی واقعی میں قلت ہے یا پھر یہ مافیاز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی وجہ سے ہے۔
Starting Monday in coming week, our govt will use all the resources at the disposal of the state to bring down food prices. We are already examining causes of the price hikes: whether there is a genuine supply shortage or simply hoarding by mafias; smuggling, if any;
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2020
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا ملک میں مہنگائی بین الاقوامی منڈی میں دالوں اور پام آئل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے تو نہیں ہے۔
وزیراعظم کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے سے ہم غذائی اجناس کی قیمتیں کم کرنے کے حوالے سے تمام ریاستی اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے اپنی پالیسی نافذ کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک ہفتے میں مہنگائی 1.24 فیصد بڑھ گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ ہفتے میں 24 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 28 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں اوسط 1 روپے اضافہ ہوا، ٹماٹر18 اور پیاز 8 روپے فی کلو مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر 128 روپے فی کلو تک پہنچ گئے، انڈے فی درجن 16روپے مہنگے ہوئے، مرغی برائلر 9 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، آلو 1 روپے 80 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دال چنا، چاول، دہی اور لہسن مہنگا ہوا، تازہ دودھ، ایل پی جی، گوشت اور کوکنگ آئل بھی مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق کیلے دال مونگ دال ماش اور گڑ کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی، ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔