قومی ائر لائن کے سابق ایم ڈیز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

قومی ائر لائن کے سابق ایم ڈیز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے تمام سابق ایم ڈیز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے قومی ایئر لائن کی نجکاری سے متعلق وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پی آئی اے کی نجکاری اور آڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: 'ڈانس فرمائش' پوری نہ کرنے پر ثمینہ سندھو کو گولیاں ماری گئیں

سماعت کے دوران پی آئی اے کے وکیل نے 9 سال کا آڈٹ ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مارکیٹ میں پی آئی اے کے شیئرز کی قیمت کیا ہے؟۔ وکیل پی آئی اے نے آگاہ کیا کہ اس وقت مارکیٹ میں پی آئی اے کی فی شیئر قیمت 5 روپے ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب تک ہونے والے نقصانات سے آگاہ کریں۔

وکیل پی آئی اے نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ 2013 میں پی آئی اے کو لگ بھگ 44 ارب روپے، 2014 میں 37 ارب روپے، 2015 میں 32 ارب روپے، 2016 میں 45 ارب روپے اور 2017 میں 44 ارب روپےکا نقصان ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں نے ظلم کیا اور اتنا بڑا اثاثہ برباد کر دیا۔ پی آئی اے کو برباد کرنے والے دشمن اور غدار ہیں۔

مزید پڑھیں: تحریک لبیک کا مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان


انہوں نے مزید کہا کہ اس نقصان کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی اور ہم انہیں کسی طور نہیں چھوڑیں گے۔ ساتھ ہی جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پی آئی اے کے وہ تمام ایم ڈیز عدالت آ جائیں جن کے ادوار میں نقصان ہوا۔

جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ پی آئی اے کے تمام سابق ایم ڈیز کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ہم ایک کمیشن بنا رہے ہیں تاکہ معاملے کی تحقیقات ہو۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں