اسمبلی توڑنا مشکل کام، آئینی اور قانونی پہلوؤں کو دیکھ کر فیصلہ کروں گا: گورنر پنجاب

اسمبلی توڑنا مشکل کام، آئینی اور قانونی پہلوؤں کو دیکھ کر فیصلہ کروں گا: گورنر پنجاب

لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ اسمبلی کی تحلیل کی سمری موصول ہو گئی ہے جس پر دستخط کرنے کیلئے کل تک کا وقت ہے تاہم جمہوری فرد کیلئے ایوان کو توڑنا مشکل کام ہے، آئینی اور قانونی پہلوؤں کودیکھ کر ہی فیصلہ کروں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے کہا کہ عوام کی نمائندہ اسمبلی کو وقت سے پہلے تحلیل کرنا مشکل فیصلہ ہے، 90 دن میں الیکشن کرانا ہیں جس میں رمضان بھی ہوگا، ایک نگراں سیٹ اپ بھی بناناہے، سب چیزیں دیکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے اور تمام آئینی و قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھیں گے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی تحلیل کے قانونی پہلو کو دیکھنا میرے فریضے میں شامل ہے لیکن آئین میں اسمبلی تحلیل کرنے کی شق موجود ہیں، اس ضمن میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ ملک و قوم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ 
واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط سے متعلق قانونی، آئینی نکات پر غور شروع کر دیا ہے، قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد گورنر پنجاب اسمبلی تحلیل پر ممکنہ طور پر دستخط کر دیں گے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط سے قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمن پارٹی قیادت سے مشاورت بھی کریں گے جبکہ انہوں نے پارٹی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں