اصل بات یہ ہے کہ عاقب جاوید کو کوچ رکھنے کا مشورہ عمران خان نے دیا تھا:فواد رانا

اصل بات یہ ہے کہ عاقب جاوید کو کوچ رکھنے کا مشورہ عمران خان نے دیا تھا:فواد رانا
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

لاہور:پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے مالک فواد رانا نے کہا ہے کہ کوچ پر بہت تنقید ہو رہی ہے جبکہ اصل بات یہ ہے کہ عاقب جاوید کو کوچ رکھنے کا مشورہ انہیں خود وزیراعظم پاکستان عمران خان نے دیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ عمران خان کا” گیٹ عاقب جاوید“ ایک بہت ہی صائب مشورہ تھا۔

تفصیلات کے مطابق ایک عرب نیوز ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد رانانے کہا کہ عاقب جاوید ایسے کوچ ہیں جو لیہ کی سڑکوں کے کنارے تنگ سراﺅں میں رات کو سوجاتے تھے۔ مقصد صرف اچھے کرکٹرز تلاش کرنا ہوتا ہے۔ عاقب جاوید گھنٹوں ڈرائیو کرکے گلگت بلتستان پہنچ جاتے ہیںاور کبھی وہ ڈیرہ غازی خان میں پڑاﺅ ڈال لیتے ہیں۔

ایک سوال پر فواد رانا کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ کوچ کا نہیں ہے۔ ’بات یہ ہے کہ ان کی ٹیم بغیر کپتان کے کھیلی ہے۔ ٹورنامنٹ جاری تھا کہ ہم کپتان محمد حفیظ سے محروم ہوگئے اور اس کے بعد بھی کئی اہم کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل نہ رہا۔‘مالک لاہور قلندرز کا مزید کہنا تھا کہ لوگ انہیں ٹیم کا نام بدلنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔

شاید ان کا یہ خیال ہے کہ یہ نام کچھ بھاری ہے یا یہ ٹیم کو راس نہیں آتا جبکہ قلندرز سے اچھا نام اور کوئی نہیں ہوسکتا۔ یہ نام تو سخی لعل شہباز کی نسبت سے ہے۔ اقبال کی شاعری میں قلندرز کا ذکر اب تو برینڈ ن میکولم کی بھی زبان پر بھی رہتا ہے۔ ’قلندرز نام نے تو ہمیں پہچان دی ہے۔ ‘فواد رانا نے کہا کہ جب ہار کر بھی وہ واپس لاہور ائیرپورٹ پر اترے تو وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں سلیوٹ کیا، ’جس پر میں شرمندہ بھی ہوا ۔

جبکہ یہ سب عوام کی ان کے ساتھ والہانہ محبت ہے۔ جب میں مارکیٹ میں جاتا ہوں تو سلام کرکے میرے ہاتھ چومتے ہیں۔ میں سب کا بہت مشکورہوں۔‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ ٹیلنٹ ہنٹ کے بجائے پلیئرز ڈویلپر پروگرام پر یقین رکھتے ہیں۔

لاہور قلندرز نے 5 لاکھ بچوں کو شامل رکھا ہواہے۔ حارث رﺅف، شاہین آفریدی ، فخرزمان سمیت دیگر کھلاڑیوں کا نام گنواتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک سطح پر بڑی تعداد ہے جو لاہور قلندرز سے تربیت حاصل کرنے کے بعد کھیل رہی ہے۔فواد رانا نے کہا کہ ’ہمارا یہ سفر اس وجہ سے بھی جاری رہے گا کہ ہم لاکھوں بچوں کی امید کو ختم نہیں کرنا چاہتے۔‘