یکم مئی سے امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی جائے گی

یکم مئی سے امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی جائے گی
کیپشن: image by samaa.tv

نیویارک :امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ میں یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت 'جوابی طور پر محدود' کردی جائے گی اور وہ اپنے تعینات کردہ مقام سے 40 کلو میٹر کی حدود میں رہیں گے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو سرکاری طور پر اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے ، امریکہ کے سیاسی امور کے لیے انڈر سیکریٹری آف سٹیٹ (نائب وزیرِ خارجہ) تھامس شینن کا کہنا تھا کہ 'امریکہ یہ سب اس لیے کر رہا ہے کیونکہ پاکستان میں امریکی سفارتکاروں کو اسلام آباد کی جانب سے پہلے ہی اسی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔'

امریکی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتکاری میں اس طرح کے اقدامات 'معمول کی بات' ہیں  ، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سے دور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔

پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 'پاکستان میں امریکی سفارتکاروں اور شہریوں کو طویل عرصے سے نقل و حرکت پر پابندیوں کا سامنا ہے'۔

دوسری جانب پاکستان کے ایک وفاقی وزیر نے بی بی سی کو بتایا کہ وزیرِ اعظم سے مشاورت کے بعد اس معاملے پر ردعمل دیا جائے گا ، پاکستان میں مقامی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو اطلاع دی گئی ہے کہ یکم مئی سے واشنگٹن میں پاکستانی

سفارتخانے اور دیگر شہروں میں موجود قونصلیٹ کا عملہ بغیر اجازت کے 40 کلو میٹر سے باہر سفر نہیں کر سکے گا جبکہ سفارتکاروں کو 40 کلو میٹر کی حدود سے زیادہ سفر کرنے کے لیے کم از کم 5 روز قبل درخواست دینا ضروری ہو گا۔