روز مرہ کے سرکاری امور چلانے کیلئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے: اسد عمر

روز مرہ کے سرکاری امور چلانے کیلئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے: اسد عمر
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ روز مرہ کے سرکاری امور چلانے کیلئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے لیکن معیشت کی عمارت کیلئے بنیادیں ڈال چکے ہیں اور اب یہاں سے ترقی کا سفر شروع ہو گا۔ 
تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے اصلاحاتی ایجنڈا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہم 3 سال معیشت کے بہت مشکل اور کامیاب سفر سے گزر کر آئے ہیں، ہمارا کرنٹ اکاونٹ خسارہ اس وقت سرپلس میں چلا گیا ہے اور ملک میں معاشی خسارے کاحجم ہرسال بڑھتاجا رہاہے،گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کی مضبوط عمارت کیلئے بنیادیں ڈال چکے ہیں اور اب یہاں سے ترقی کاسفرشروع ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ معیشت کی گروتھ ایک مستحکم پالیسی کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے، پائیڈ نے پاکستان کی معیشت کی گروتھ کیلئے ایک فریم ورک تیار کیا کیونکہ گروتھ خود بخود نہیں ہوتی بلکہ اس کے پیچھے سوچ ہوتی ہے، گروتھ کی شرح نمو کی نوعیت کیا ہے؟ یہ جاننا بھی لازمی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ روز مرہ سرکاری امورچلانے کیلئے قرضے لینے پڑ رہے ہیں اور اگر کسی ملک میں روز مرہ کے سرکاری اخراجات چلانے کیلئے بھی قرضے درکار ہوں تو معیشت میں استحکام لانا بہت ضروری ہے کیونکہ معیشت مستحکم کرنے تک ترقی کا سفر شروع نہیں کر سکتے، معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کو بہت مشکلات کا سامنا رہا کیونکہ وفاق کی زیادہ ترطاقت صوبوں کے پاس چلی گئی ہے۔