حسین حقانی کو ملک واپس لانے کا فیصلہ

حسین حقانی کو ملک واپس لانے کا فیصلہ
کیپشن: حسین حقانی کو ملک واپس لانے کا فیصلہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: امریکا میں تعینات رہنے والے پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کو ملک واپس لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے انٹر پول کو حسین حقانی کی حوالگی کیلئے خط لکھا ہے۔ خط کے متن کے مطابق حسین حقانی کے خلاف 2018 میں اختیارات کے ناجائز استعمال،  2 ملین ڈالرز کے خورد برد اور دھوکا دہی کا مقدمہ درج ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ملزم حسین حقانی عدالتی مفرور ہیں اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے لہٰذا انٹر پول حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرے۔

خیال رہے کہ حسین حقانی 26 مئی 2008 سے نومبر 2011 تک امریکا میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔

یاد رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصوراعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔